پانی اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت اور زندگی کی بنیادی ضرورت ہے اور اس کے بغیر کوئی جاندار زندہ نہیں ر...
پانی اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت اور زندگی کی بنیادی ضرورت ہے اور اس کے بغیر کوئی جاندار زندہ نہیں رہ سکتا۔ یہاں تک کہ زراعت میں پانی کی اہمیت دُگنی ہو جاتی ہے۔ پاکستان کی معیشت کا کافی دار و مدار زراعت پر ہے۔ مگر بدقسمتی سے، ہم پانی کو جس بے دردی سے ضائع کر رہے ہیں، وہ لمحہ فکریہ ہے۔ اگر ہم نے ابھی سے احتیاط نہ برتی تو مستقبل میں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دنیا اس وقت پانی کی قلت کا شکار ہو رہی ہے۔ جنوبی افریقہ میں زیر زمین پانی ختم ہونے کو ہے۔ گویا کہ زندگی ختم ہونے کو ہے۔ پاکستان میں جس بے حسی سے پانی کا ضیاع ہو رہا ہے اس پر دل بہت دکھی ہوتا ہے۔ کہاں ضائع ہو رہا ہے اور کیسے بچا جاسکتا ہے؟ اس کا اظہار اگلی سطور میں کیا جائے گا۔
1۔ زرعی شعبے میں پانی کی بربادی
پاکستان میں پانی کا سب سے زیادہ استعمال زراعت میں ہوتا ہے، لیکن افسوس کہ یہاں پرانے اور غیر موثر آبپاشی کے طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ نہری نظام میں پانی کا بڑا حصہ یا تو راستے میں بخارات بن کر اُڑ جاتا ہے یا زمین میں جذب ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، کسان پانی کے بے دریغ اور بے رحمی سے استعمال کے عادی ہیں اور جدید طریقوں جیسے ڈرپ ایریگیشن یا اسپرنکلر سسٹم کو اپنانے میں سستی کرتے ہیں بلکہ اسے ناقابل عمل قرار دیتے ہیں۔
2۔ گھریلو سطح پر غیر ذمہ دارانہ استعمال
پاکستان میں گھروں میں پانی کا ضیاع عام ہے۔ لوگ نل کھلے چھوڑ دیتے ہیں، گلیوں اور گاڑیوں کو دھونے کے لیے پینے کا صاف پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی لیکیج کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ برتن دھونے، برش اور شیو کرتے وقت ٹوٹی کھلی چھوڑ دیتے ہیں۔ پورے پاکستان میں گاڑیاں دھوتے وقت جو پانی ضائع ہوتا ہے وہ تو ناقابل بیان ہے۔
3۔ صنعتی شعبے میں پانی کا ضیاع
صنعتوں میں پانی کا ضیاع بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ کئی فیکٹریاں پانی کو ری سائ